My blog postکیا ہی خوب غزل ہے سُبحان اللہ

کیا ہی خوب غزل ہے سُبحان اللہ

ایسے مجمع ہے رقیبوں کا مرے یار کے گرد
جیسے مزدور اکٹھے ہوں کسی کار کے گرد
............................

اُن میں بس ایک ہی منت تھی بنا حرص و ہوس
ورنہ دھاگے تو بہت لٹکے تھے دربار کے گرد
............................

ہم کہ دشمن کو ڈرانے کا ہنر جانتے ہیں
خون اپنا ہی لگا لیتے ہیں تلوار کے گرد
............................

لوگ سمجھے کہ بڑی جاں ہے اداکاری میں
اور وہ آگ حقیقت تھی اداکار کے گرد
............................

ایسا منظر کہ فرشتے بھی اتر کر دیکھیں
یار چاروں ہی اگر بیٹھے ہوں سرکار کے گرد
............................
شاہِ کونین پہ جس غار میں اتری تھی وحی
آیتیں اب بھی مہکتی ہیں اُسی غار کے گرد
............................


Reactions

Post a Comment

0 Comments