"پاک چین دوستی؟ یا امت مسلمہ سے غداری؟"
دنیا شور کرتی ہے: پاک چین دوستی زندہ باد!
لیکن زمینِ ترکستان چیخ چیخ کر پکار رہی ہے:
"چین اسلام کا دشمن ہے!"
ترکستان — جہاں قرآن پڑھنا جرم ہے،
نماز پڑھنے پر جیل،
روزہ رکھنے پر تشدد،
اور داڑھی یا پردہ رکھنے پر غداری کا الزام!
چین نے "سنکیانگ" کا لیبل لگا کر ترکستان کے مسلمانوں کی شناخت چھین لی —
لیکن ظلم صرف شناخت کا نہیں، روح کا قتل ہے!
ان جیلوں کو ری ایجوکیشن سینٹرز کہا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ اذیت گاہیں ہیں۔
وہاں مسلمان قیدیوں کو زبردستی خنزیر کا گوشت کھلایا جاتا ہے،
زبردستی شراب پلائی جاتی ہے،
بسم اللہ کہنا، اللہ اکبر بولنا، یہاں تک کہ چھپ کر نماز پڑھنا — سب ناقابل معافی جرم ہیں۔
عورتوں کو ان کی عزت سے محروم کیا جاتا ہے،
شوہر قید، اور ان کے گھروں میں چینی افسر بطور "مہمان" رہتے ہیں —
یعنی وہ مرد جو ان کے باپ یا بھائی بننے کا دعویٰ کرتے ہیں،
ان کے گھروں میں زبردستی رہ کر عزت کو روندتے ہیں!
یہ صرف عقیدہ ختم کرنے کی جنگ نہیں، جسم کو توڑنے کی وحشت بھی ہے۔
لاکھوں قیدیوں کے جسمانی اعضا نکال کر بیچ دیے جاتے ہیں۔
جگر، گردے، آنکھیں — سب کچھ۔
اور وہ بھی "حلال" کے لیبل کے ساتھ… تاکہ مسلم دنیا خرید لے،
انہی مظلوموں کے جسموں سے بنے اعضا، انہی کے بھائی بہنوں کو "تحفے" کے طور پر بیچ دیے جائیں۔
کیا یہی ہے دوستی؟
کیا یہی ہے معاشی ترقی؟
کیا یہی قیمت ہے ہمارے سکون، ہماری خاموشی، اور ہماری بے حسی کی؟
اے امتِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم،
اب بھی اگر تم خاموش ہو،
تو جان لو —
کل تمہاری بیٹی کے پردے پر بھی ہاتھ اٹھے گا،
تمہارے قرآن کو بھی جلایا جائے گا،
اور تمہاری مساجد بھی کھنڈر بنا دی جائیں گی!
ہمیں دنیاوی فائدے کے بدلے اپنی غیرت کا سودا نہیں کرنا!
ہمیں ہر ظلم کے خلاف آواز اٹھانی ہے — چاہے ظلم فلسطین میں ہو، کشمیر میں، یا ترکستان میں۔
مت بھولو…
ترکستان کے وہ قیدی تمہارے بھائی ہیں، ان مظلوم عورتوں کی آہیں تمہاری ماں، بہن، بیٹی کی فریاد جیسی ہیں۔
اگر تم چپ رہے… تو کل تم پر بھی خاموشی طاری ہو جائے گی — اور پھر تمہارے لیے بھی کوئی آواز بلند نہ کرے گا۔
بولو! اٹھو! آواز بلند کرو!
چین ہمارا دوست نہیں،
وہ اسلام کا کھلا دشمن ہے…
اور جو اسلام کا دشمن ہے — وہ ہم سے کبھی وفا نہیں کر سکتا۔
0 Comments
please do not enter any spam link in the comment box.
Emoji